بیٹا کھانا کہاں سے آیا؟:حضرت سہیل بن عبداللہ تستری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میرے ہاں فرزند پیدا ہوا۔ بچپن میں وہ اپنی ماں سے کھانا مانگتا تو اس کی والدہ کہتی بیٹا’’اپنے رب سے مانگ‘‘ وہ بچہ محراب میں جاتا اور سجدہ کرتا۔ اس کی والدہ خفیہ طور پر اس کی مطلوبہ چیز دے دیتیں اور صاحبزادے پر یہ نہ ظاہر ہونے دیتیں کہ والدہ نے دیا ہے۔
اس بچے کو صرف پروردگار سے مانگنے کی عادت راسخ ہوگئی۔ ایک روز جب بچہ مکتب(سکول) سے آیا تو دیکھا کہ والدہ موجود نہیں ہیں اس نے حسب معمول سجدہ کیا اور کھانا مانگا‘ اللہ تعالیٰ نے کھانا عطا فرمادیا۔ جب آپ کی والدہ آئیں تو دیکھا کہ صاحبزادہ کھانا کھارہا ہے‘ پوچھا: ’’بیٹا کھانا کہاں سے آیا تھا؟‘‘ فرزند نے جواب دیا: ’’جہاں سے ہمیشہ آتا تھا۔‘‘ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرو‘ تمام حاجات پوری ہوجائیں گی۔ (امیرعلی خان‘ پشاور )
کامیابی چاہتے ہو تو یہ پڑھو!
حضرت سیدنا مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ زندگی کی مہلت بہت تھوڑی ہے اگر یہ شریعت کے مطابق نہ گزاری ہوگی تو ہمیشہ کا عذاب اس سے وابستہ ہے اور اس شخص کے حال پر افسوس ہے جو اس فرصت کو بے فائدہ کاموں میں ضائع کردے اور دائمی عذاب اپنےاوپر مسلط کرلے۔ فراغت غنیمت ہے ساری عمر بے فائدہ اور فضول کاموں میں نہ گنوانی چاہیے بلکہ ساری زندگی اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق گزارنی چاہیے یعنی ساری عمر شریعت محمدی پر عمل کرنا چاہیے۔ پنج گانہ نماز جماعت کے ساتھ اور جماعت تعدیل ارکان کے ساتھ پڑھنی چاہیے۔ تہجد نماز کو ہاتھ سے نہ جانے دیں اور سحر کے وقت کی استغفار نہ چھوٹنے پائے۔ (از مکتوبات 31)
استغفار بھی استغفار کا محتاج ہے!
استغفار کے بارے میں ہی حضرت رابعہ بصریہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ ہمارا استغفار بھی استغفار کا محتاج ہے یعنی اس لیے کہ اس میں سچائی نہیں ہوتی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں